گھگرولی/ سہارنپور :30 /مارچ(ایس اونیوز ) بزم مغیثی کے اختتام پر نویں رحمت کانفرنس کے زیراہتمام شمالی ہند کی دینی تعلیمی و روحانی درسگاہ جامعہ رحمت گھگرولی سہارنپور میں ایک عظیم الشان انعامی مسابقۃالقرآن الکریم والخطابہ کا انعقاد ہوا یہ مسابقہ دو فروعات پر مشتمل تھا فرع اول قرآ ن کریم دس پارے آخر اور فرع دوم خطابت جس میں حصہ لینے والے طلبۂ عظام ملک کے مختلف مدارس سے تشریف لائے اور سہارنپو رکے علاوہ دیگر اضلاع خصوصا ریاست ہریانہ کے طلباء مدارس شامل ہوئے۔ دارالعلوم دیوبند، مظاہر علوم سہارنپور، جامعہ اسلامیہ ریڑھی جیسے موقر ترین اداروں کے ذی استعداد سینکڑوں مدارس کے طلباء نے حصہ لیا۔ اس ایک روزہ مسابقہ میں حکمین کے طور پر فرع اول میں قاری محمد عاقل استاذ مظاہر علوم وقف سہارنپور، قاری محمد توصیف استاذ مدرسہ حفظ القرآن دہلی و مولانا محمد کامل قا سمی اور فرع ثانی میں مولانا محمد تو قیر قاسمی استاذ دارالعلوم دیوبند و مولانا مفتی محمد راشد ندوی استا ذ مظا ہر علوم وقف سہا رنپور رہے۔ جنہوں نے پوری تندہی اور انصاف پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوے پورے دن چلنے والے اس مسابقہ میں سینکڑو ں طلباء کے مابین پوزیشن کا انتخاب کیا۔ یہ مسابقہ دو نشستوں میں اختتام پذیر ہوا پہلی نشست صبح ۹؍ بجے تا مغرب جس میں مساہمین کے درمیان مقابلہ ہو ااور دوسری نشست بعد نمازمغرب بعنوان اصلاح معاشرہ، تعلیمی بیداری اور دستار فضیلت منعقد ہوئی۔ پروگرام کی صدارت عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل ورکن تاسیسی آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڑنے کی اور نظامت جامعہ کے روح رواں وکنوینر مسابقہ مولاناڈاکٹر عبدالما لک مغیثی نے انجام دی۔ مسابقہ کو موثر اور شفاف بنا نے میں کنوینر مسابقہ نے ازخود تمام امو ر کی نگرانی کی جس پر حکم حضرات مساہمین اور ان کے سرپرستان نے مکمل اعتماد و اطمینان کا اظہار کیا مسا ہمین خطابت نے ولولہ انگیزخطابات سے سامعین کے قلوب کو گرمایا اور یہ باور کرایا کہ خطابت و تقریر کا فن واقعتا جاد وکی سی تا ثیر رکھتا ہے اور اسی طریقہ سے مساہمین قر آن پاک نے لحن داؤدی میں ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت اندازسے تلاوت کلام اللہ پیش کی اور سامعین کے قلوب کو مسحور کیا، پروگرام کے آخر میں دونوں فروعات کے ممتازطلباء کو مقررہ نقد انعام، سند شرکت اور خاص مومینٹو سے سرفرا ز کیا گیا۔ فر ع اول یعنی قرآن کریم میں اول پوزیشن محمد اظہر متعلم دارالعلوم رشیدیہ مہسری خورد، دوم پوزیشن محمد جا وید متعلم جامعہ رحمت گھگرولی ومحمد فاضل متعلم فیض العلوم مرزاپور پول اوسوم پوزیشن محمدنعیم متعلم جامعہ اسلامیہ ریڑھی ومحمدساحل متعلم فیض عام شیر پور اور فرع دوم یعنی خطابت میں اول پوزیشن محمد بلال متعلم مدرسہ حسین احمد مدنی انبہٹہ پیر، دوم پوزیشن محمد شکردین متعلم جامعہ رحمت گھگرولی اور سوم پوزیشن عبداللہ شرافت متعلم دارالعلوم دیوبند نے حاصل کی جن کوبالترتیب (۲۵۰۰) (۲۰۰۰) اور (۱۵۰۰) کے نقد سند شرکت اور مو مینٹو دیا گیا اور گزشتہ سال ۱۴۳۹ھ میں رابطہ مدارس دارالعلوم دیوبند شاخ مغربی یو پی ژون (۱) کے تحت ہوئے مشترکہ امتحانات میں درجات حفظ، فارسی، عربی سے شریک ممتاز مدارس کے ذمہ داران کو ان کی مجمو عی کارکردگی اوسطا کے حساب سے ان کو خاص سند اور مو مینٹو سے اراکین عاملہ مغربی یوپی کی موجودگی میں نوازاگیا ایسے ہی عصر ی اداروں سے گزشتہ سال ۲۰۱۸ء میں دسویں اور بارہویں جماعت کے ممتازطلبہ کو بھی اعزاری سند دی گئی اور جا معہ ہذا سے فا رغ حفاظ کرام کی دستار بندی اور نکاح جیسی سنت بھی عمل میں آئی، مھمان خصوصی مولانا نسیم اختر شاہ قیصر استاد دارالعلوم دیوبند نے طلباء مدارس کو مسابقہ کا مقصد سمجھاتے ہوئے کہا کہ یہ مسابقات کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ ان کا ثبو ت انبیاء کرام کی ذات اقدس سے ملتا ہے اس لئے طلباء مدارس کو احساس کمتری کا شکار نہیں ہونا چاہئے کیو نکہ ان مسابقات کی سند شارع علیہ السلام سے ملتی ہے اور مسابقے صرف اسلئے منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ طلباء میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کا شو ق پیداہو اور محنت کرنے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی ہو تاکہ وہ بھر پور اعتماد کے ساتھ دین اسلام کی ترویج واشاعت میں حصہ لے سکیں اور ملت اسلامیہ کی صحیح رہنمائی کے ساتھ مثبت اور اسلامی سوچ کے حامل بنیں صدر محترم نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہمیں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے ارو نبی والی حکمت سے سبق لینا چاہئے، انہوں نے حالات حاظرہ پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور اپنی بیش قیمتی نصائح سے نوازا ان کے علاوہ مولانا محمد اختر مہتمم جامعہ اسلامیہ ریڑھی، مولانا قاضی ابوریحان فاروقی اندور، مولانا محمد ایوب صدر المدرسین فیض ہدایت رائے پور مفتی نا صر مظاہری، مفتی شریف خان مہتمم دارالعلوم زکریا دیوبند نے خطابات کئے شرکاء میں مولانا محمد سعیدی ناظم و متولی مظاہرعلوم وقف سہارنپور، شاہ عتیق احمد سربراہ خانقاہ رائے پور، مولانا محمد عامر مہتمم کنزالعلوم ٹڈولی،مولانا طیب عمادپور, مولانا اطہر حقانی ندوی، مفتی مظہر اندور قاری ذیشان قادری، مولانا نواب مفتاحی، مولانا عارف رشیدی، مولانا واصف رشیدی، صوفی ساجد، مفتی دلشاد، مفتی عبد الخالق ماجری، قاری جنید، قاری اعظم، مولانا سالم، مولانا اسرار، حافظ مشتاق، بھائی ریاض الدین الحسینیؔ ، ڈاکٹر اسماعیل، قاری زبیر، مولانا احسن زاہدی اور پروگرام کا اختتام صدر موصوف کی پر سوز دعاء پر ہوا۔